5 اپریل، 2015، 12:22 PM

ہندوستانی وزیر داخلہ

بنگالیوں کو گائے کا گوشت کھانے سے روکا جائے

بنگالیوں کو گائے کا گوشت کھانے سے روکا جائے

مہر نیوز/5 اپریل / 2015 ء : ہندوستانی حکومت کی طرف سے پولیس کو حکم دیا گیا ہے کہ ملک بھر میں گائے اور اس کی نسل کے مویشیوں کی اطلاعات تھانے میں درج کی جائیں اور گائے کو ذبح ہونے سے روکا جائے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستانی حکومت کی طرف سے پولیس کو حکم دیا گیا ہے کہ ملک بھر میں گائے اور اس کی نسل کے مویشیوں کی تصاویر اور اطلاعات تھانے میں درج کی جائیں اور گائے کو ذبح ہونے سے روکا جائے۔ تصاویر کے ساتھ گائے کے مالک کو اس کے رنگ ،عمر، قد اور دیگر منفرد خدوخال کی تفصیلات پولیس اسٹیشن میں دینی ہوگی۔ ادھر بھارتی وزیر داخلہ نے بی ایس ایف جوانوں پر زور دیا ہے کہ بھارت بنگلادیش سرحد پر گائے کی اسمگلنگ کو روکا جائے تاکہ بنگالیوں کو گائے کا گوشت کھانے سے روکا جاسکے۔ ہرسال اوسطاً25لاکھ مویشی بنگلادیش اسمگل ہو جاتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاستوں سمیت میں گائے کے گوشت پر پابندی لگنے کے بعد سے ایک ارب بیس کروڑ آبادی کے ملک میں پولٹری کی صنعت کو فروغ مل رہا ہے۔بھارت گائے کے گوشت کی کھپت کے اعتبار سے دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے ۔ ہندو گائے کو مقدس سمجھتے ہیں۔مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی نےگائے کے تحفظ کی مہم چلا رکھی ۔بھارت کی گیارہ ریاستوں اور دو یونین علاقہ جات میںگائے کے ذبیحے پر مکمل پابندی عائد ہے۔ ان میں جموں کشمیر ،ہماچل پردیش، پنجاب،ہریانہ،اترکھنڈ،اتر پردیش،راجستھان، گجرات،مدھیہ پردیش، مہارشٹرا،چھتیش گڑھ،دہلی اور چندی گڑھ ہیں۔ وسطی ریاست چھتیس گڑھ میں بھینس کے ذبیحہ پر بھی پابندی ہے حالانکہ وہ اسے مقدس نہیں گردانتے۔ ہریانہ میں گائے کے ذبیحے پر دس سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ ہے۔ آٹھ ریاستوں اور چار یونین علاقہ جات میں گائے اور بچھڑے کے ذبیحے پر پابندی ہے تاہم بیل، بھینس کے ذبیح کے لئے سرٹیفیکیٹ کی ضرورت ہے۔آٹھ ریاستوں اور ایک یونین علاقے میں گائے کے ذبیح پر کوئی قانون سازی نہیں کی گئی۔آسام اورمغربی بنگال میں کسی بھی جانور کو ذبیح کرنے کی قانون اجازت دیتا ہے۔ بھارت کی ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں پولیس نے گائے اور بیلوں کے مالکان سے کہا ہے کہ وہ اپنے جانوروں کی تصاویر تھانے میں جمع کرائیں۔ریاست میں گائے ذبح کیے جانے پر پہلے سے پابندی تھی تاہم اب بیل یا بچھڑے ذبح کرنے پر بھی پابندی لگ گئی ہے۔ گائے کے ذبیحے پر پابندی کے قانون کے تحت پہلا معاملہ مالیگاؤں میں درج ہوا تھا۔نئے قانون کے تحت اگر کوئی شخص گائے، بیل یا بچھڑے کو ذبح کرنے کا قصوروار پایا جاتا ہے تو پانچ سال تک سزا ہوسکتی ہے۔

News ID 1852878

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha