مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فرانس میں حکام نے پہلی بار مبینہ طور پر داعش دہشت گردوں میں شامل ہونے کے لیے شام کا سفر کرنے کی منصوبہ بندی کرنے والے چھ فرانسیسی دہشت گردوں کے پاسپورٹ ضبط کر لیے ہیں۔فرانسیسی وزیرِ داخلہ کےمطابق انٹیلی جنس سروسز کو یقین ہے کہ یہ چھ شہری شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ (داعش) میں شامل ہونا چاہتے تھے۔واضح رہے کہ فرانس میں یہ اقدام گذشتہ برس نومبر میں انسدادِ دہشت گردی کے قوانین کی منظوری کے بعد سامنے آیا ہے۔فرانسیسی وزیرِ داخلہ کے مطابق حکام نے ان چھ افراد کے خلاف اس وقت کارروائی کی جب ان کی شام روانگی بہت قریب تھی۔
ادھر برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے فرانسیسی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق اس وقت 400 فرانسیسی شہری شام میں موجود ہیں جن میں سے 180 واپس آ چکے ہیں، 200 مزید شام جانا چاہتے ہیں اور 200 یورپ میں کہیں موجود ہیں اور وہ شام جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔برطانوی حکام کا خیال ہے کہ 600 شہریوں نے شام میں جاری لڑائی میں حصہ لیا اور ان میں سے 300 شہری واپس آ چکے ہیں۔برطانوی پولیس اب ملک چھوڑ کر جانے کی کوشش کرنے والے دہشت گردوں کے پاسپورٹ 30 دن تک ضبط کر سکتی ہے جبکہ دولتِ اسلامیہ میں ملوث ہونے کے شک میں مشتبہ افراد کو برطانیہ واپس آنے سے عارضی طور پر روک بھی سکتی ہے۔گذشتہ ہفتے تین برطانوی لڑکیوں کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ دولت اسلامیہ میں شمولیت اختیار کرنے کے لیے لندن سے ترکی کے راستے شام کے لیے روانہ ہوئی تھیں۔واضح رہے کہ 80 ممالک کے ہزاروں غیر ملکی دہشت گرد ترکی کے راستے شام اور عراق میں سرگرم دہشت گرد تنظیم داعش میں شامل ہوتے ہیں۔ترکی سلفی وہابی داعش دہشت گردوں کی شامی حکومت کو گرانے کے سلسلے میں بھر پور حمایت کررہا ہے۔
آپ کا تبصرہ