مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدرباراک اوبامہ نے سعودی عرب کے امریکہ نواز بادشاہ عبد اللہ کو اطمینان دلاتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کو ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے بارے میں کوئی بھی خراب معاہدہ قابل قبول نہیں ہوگا۔ امریکی صدر نے سعودی عرب کے بادشاہ کے ساتھ دو گھنٹے تک ملاقات کی اس ملاقات میں سعودی عرب اور امریکہ متزلزل روابط کو مزید مضبوط اور مستحکم کرنے پر تاکید کی گئي باخـر ذرائ کے مطابق اس ملاقات میں انسانی حقوق اور انرجی کے بارے میں بات چیت نہیں ہوئي ۔ ایک امریکی اہلکار کے مطابق دونوں رہنماؤں نے سعودی عرب اور امریکہ کے مشترکہ مفادات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا اور اس ملاقات میں امریکی صدر اوبامہ نے امریکہ کے قدیمی اتحادی ملک سعودی عرب کو فرمانروا کو اطمینان دلایا کہ ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے برے میں کوئی غلط اور خراب معاہدہ نہیں کیا جائےگا۔ ذرائع کے مطابق دونوں رہنمؤں نے اسرائیل کے ساتھ سازشی مذاکرات اور شام کے بحران کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا۔ واضح رہے کہ سعودی عرب علاقہ میں امریکہ کا اہم اتحادی ملک ہے جو امریکہ کی سرپرستی میں دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے۔۔سعودی عرب شام میں سرگرم سلفی وہابی دہشت گردوں کیلئے مزیدامریکی حمایت چاہتاہے جبکہ امریکی صدر نے کندھے پر رکھ کر چلائے جانے والے میزائل شامی دہشت گردوں کے ہاتھ لگنے پر تشویش کا اظہار کیاتاہم یہ بھی کہاکہ امریکہ شامی اپوزیشن کونئے ایئر ڈیفنس سسٹم کی فراہمی پربھی غورکررہاہے۔
سعودی عرب چاہتا تھا کہ امریکہ شام پر اسی طرح حملہ کرے جیسا اس نےلیبیا میں کیا تھا لیکن سعودی عرب کا یہ خواب روس، چين اور ایران نے پورا نہیں ہونے دیا۔
آپ کا تبصرہ