مہر خبررساں ایجنسی کے پارلیمانی نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ علاء الدین بروجردی نے کہا ہے کہ اگر مصر کے انقلاب نے اسلامی جمہوریہ ایران کے انقلاب کے تجربات سے استفادہ کیا ہوتا تو معزول صدرمحمد مرسی کی جگہ حسنی مبارک سے تبدیل نہ کی جاتی۔ انھوں نے کہا کہ مصر کے تجربات سے ثابت ہوگیا ہے کہ امریکہ قابل اعتماد نہیں ہے۔
بروجردی نے کہا کہ شام میں سلفی وہابی دہشت گرد، امریکی اور اسرائیلی منصوبوں پر عمل کررہے ہیں لیکن انھیں اس میں ناکامی اور شکست کا سامنا کرنا پڑےگا۔ بروجردی نے کہا کہ بعض عرب اسلامی ممالک امریکہ کے دام میں پھنسے ہوئے ہیں اور انھیں چاہیے کہ وہ امریکی جال سے جلد از جلد نکلنے کی کوشش کریں ورنہ امریکہ انھیں بھی مصر اور شام کے حالات سے دوچار کردےگا۔
آپ کا تبصرہ