مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ہفتہ ماحولیات کی مناسبت اور جنوبی تہران میں قلعہ مرغی کی سابق چھاؤنی کے مقام پر ملک کے سب سے بڑے شہری بوستان کا افتتاح کیا اس تقریب میں کابینہ کے بعض وزراء ، پارلیمنٹ کے نمائندے، تہران کی شہری کونسل کے سربراہ ، تہران کے میئراور اعلی فوجی حکام موجود تھے، رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس موقع پرسب سے پہلے دو پودے زمین میں کاشت کئے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای اس کے بعد قدرتی وسائل ، ماحولیات ، تہران میونسپلٹی کے مختلف شعبوں سے وابستہ حکام اور تہران شہر کی اسلامی کونسل کے ارکان کے اجتماع سے خطاب میں سبز فضا کے فروغ اور ماحولیات کو سالم بنانے کے سلسلے میں حکام کی زیادہ سے زیادہ توجہ پر مسرت اور خوشحالی کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا: زندگی کے لئے سالم ماحول و شاداب و بانشاط فضا فراہم کرنا اور ماحولیات ، جنگلوں اور قدرتی وسائل کی حفاظت بنیادی ذمہ داریاں ہیں اور حکام کوچاہیے کہ وہ اپنے منصوبوں میں ترجیحی بنیادوں پر ماحولیات پر توجہ مبذول کریں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سائنس و ٹیکنالوجی، صنعتی ، اقتصادی اور شہری ترقیات کے ساتھ ماحولیات کے اچھے اور سالم ہونے کو زندگی کے لئے بہت ہی شیریں قراردیتے ہوئے فرمایا: قدرتی وسائل قومی سرمایہ ہیں اور طول تاریخ میں یہ مختلف نسلوں اور قوموں کا حصہ ہیں لہذا ماحولیات اور جنگلوں کی حفاظت کے لئے سنجیدہ اور اچھے اقدام عمل میں لانے کی ضرورت ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حکومت اور پارلیمنٹ کو قدرتی وسائل اور ماحولیات کی حفاظت کے مسائل پر توجہ مبذول کرنے کے سلسلے میں خصوصی تاکید کی اورشہری باغ کے منصوبہ پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا: یہ معاملہ حال ہی میں سامنے آیا ہے جس سے مفادپرست افراد کو سؤ استفادہ اور جنگلوں و قدرتی وسائل کو تخریب کرنے کا موقع فراہم ہوگا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تہران شہر کے پھیلاؤ کو روکنے اور اس پر سنجیدگی کے ساتھ نگرانی و نظارت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: تہران کے اطراف اور البرز کے جنوبی حصہ میں زمینوں پر غیر قانونی قبضہ کرنے والوں کا سنجیدگی کے ساتھ مقابلہ کرکے قومی مفادات کی حفاظت و پاسداری کرنی چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انقلاب سے پہلے اور انقلاب کے بعد تہران میں رفاہی ، ترقیاتی اور خدماتی امور کی انجام دہی کو ناقابل موازنہ قراردیتے ہوئے فرمایا: تہران میں تمام اقدامات جو انجام دیئے گئے ہیں ان کے باوجود ابھی سانس لینے کے لئے اچھی ہوا اور فضا کی کمی ہے اور شہری حکام کو چاہیے کہ وہ تمام علاقوں بالخصوص تہران کے جنوبی حصہ میں سبز فضا کو فروغ دینے کے منصوبوں کو اجراء کرنے کی تلاش و کوشش کریں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شہری حکام پر زوردیا کہ وہ زمینوں پر غیر قانونی طور پر قبضہ کرنے والوں کا مقابلہ کرنے کے لئے عدلیہ کے ساتھ بھر پور تعاون کریں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے پانی کے معاملے کو بھی اہم قراردیتے ہوئے فرمایا: حکومت کو چاہیے کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لے اور اس پر قوی اور مسلسل نگرانی جاری رکھے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ثقافت اور ثقافتی مسائل کو انسانی زندگی کی روح و جان قراردیتے ہوئے فرمایا: شہروں کے ثقافتی مسائل میں سمت و سو دینی، مذہبی اور الہی ہونی چاہیے تاکہ اسلام کے مد نظر زندگی اور معاشرے کا نقشہ محقق ہوسکے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے اختتام میں اس سبز بوستان کو مقررہ وقت پر عوام کی تحویل میں دینے کی امید کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا: قلعہ مرغی کی سابق چھاؤنی کی جگہ جو سبز بوستان بنانے کا وعدہ کیا گیا ہے اسی وعدے کے مطابق 3 خرداد 1390 کو اسے عوام کی تحویل میں دیدینا چاہیے۔
اس ملاقات میں تہران کے میئر جناب قالیباف نے قلعہ مرغی کی سابق چھاؤنی کی جگہ ملک کے سب سے بڑے بوستان کو تین ماہ کی مدت میں تکمیل کرنے کے طریقہ کار اور مختلف ثقافتی، سماجی،ہنری شعبوں، روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ ، میٹرو ، سطح زمین سے پانی کی جمع آوری ، کوڑے کی جمع آوری و تفکیک، سبز فضا کے فروغ اور بوستانوں کی ایجاد و تکمیل ، میونسپلٹی کے مالی کھاتوں کی شفافیت اور شہری تعمیر سے متعلق میونسپلٹی کے اقدامات پر مبنی ایک جامع رپورٹ پیش کی ۔
انھوں نے کہا کہ جنوبی تہران کے علاقوں کو ہر اعتبار سے ترجیح حاصل ہے مساجد کی تعمیر ، 275 کتابخانوں کی تعمیر و ترقی ، خاندان کی سرپرست خواتین کے لئے روزگار کی فراہمی، سلامت پروجیکٹ کے تحت تہران کے 280 مقامات پر 350 گھروں کی تعمیر، پانچ سو چمنوں پر مبنی فضا کی تکمیل اور 51 پول ، 250 کلو میٹر شاہراہ کی تعمیر، 80 سے زائد بڑے پلوں کی تعمیر، 55 کلو میٹر میٹرو ٹنل اور پارلیمنٹ اور حکومت کے تعاون سےچالیس فعال اسٹیشنوں کی تعمیر و تکمیل، سانس لینے کے لئےسرسبز اور شاداب فضاؤں کے فروغ بالخصوص دریائے کن کے نزدیک بہت بڑے بوستان کو بنانےکا اقدام ، نہج البلاغہ بوستان کا فروغ اور 1990 کے آغاز سے تہران شہر کی مدیریت ایک جامع منصوبہ کی بنیاد پر ہوگی یہ وہ موضوعات اور مطالب تھے جنھیں تہران کے میئر نے اپنی رپورٹ میں پیش کیا۔
وزیر زراعت خلیلیان نے بھی اپنی رپورٹ میں متوسط بارش اور ملک کے خشک شرائط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جنگلوں کی حفاظت اورفروغ نیز زمین کی سینچائی کے نئے طریقوں سے استفادہ کو قدرتی وسائل کی حفاظت کے سلسلے میں حکومت کے اہم اقدامات قراردیا۔ وزیر زراعت نے ملکی زمین کےساڑھے پانچ ملین ہیکٹربیابان کو ختم کرنے کی کارروائی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ملک کے آبی علاقوں کے جامع نقشہ کی تدوین ، سرسبز علاقوں کے نقشہ کی تدوین اور ملک کی خاک کے عناصر کے نقشہ کی تدوین تین ایسے اہم اقدام ہیںجو حالیہ تین برسوں میں انجام دیئے گئے ہیں۔
آپ کا تبصرہ