مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے برطرف وزیر اعظم سعد حریری کے اتحاد میں شامل سوشلسٹ پارٹی کے رہنما ولید جنبلاط نے سعد حریری پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعد حریری کے اقدامات لبنان کے قومی مفادات اور سوری سعودی امن مذاکرات کے خلاف تھے جس کی بنا پر وہ سعد حریری کے اتحاد کو ترک کرکے حزب اللہ سے ملحق ہورہے ہیں۔ ولید جنبلاط نے بیروت میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ لبنان کے بحران کو حل کرنے کے سلسلے میں ترکی اور قطر کی کوششوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنبلاط نے کہا کہ مغربی ممالک سعودی عرب اور شام کے منصوبے کی ابتداء ہی سے مخالفت کررہے تھے اور ان کی مخالفت کو سعد حریری کی حمایت بھی مل گئی جس کی بنا پر سعودی سوری مذاکرات ناکام ہوگئے انھوں نے کہا کہ رفیق حریری عدالت کے سیاسی ہونے کے بارے میں پوری دنیا اور تمام لبنانیوں کو اطلاع ہے اور اس عدالت میں حزب اللہ کے بعض افراد کو جان بوجھ کر ملوث کرنے کی تلاش کی جارہی ہے جو بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کے خلاف ہے۔الجزیرہ کے مطابق لبنان کی سوشلسٹ پارٹی کی طرف سے حزب اللہ کی حمایت سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعد حریری دوبارہ لبنان کے وزیر اعظم نہیں بن سکتے اور لبنان کا وزير اعظم وہی بنے گا جس کو حزب اللہ کی حمایت حاصل ہوگی اور حزب اللہ ایک سنی سیاستداں اور سابق وزیر اعظم عمر کرامی کی حمایت کررہی ہے۔
ولید جنبلاط
ولید جنبلاط سعد حریری کو چھوڑ کرحزب اللہ لبنان سے ملحق ہوگئے ہیں
لبنان کے برطرف وزیر اعظم سعد حریری کے اتحاد میں شامل سوشلسٹ ترقی خواہ پارٹی کے رہنما ولید جنبلاط نے سعد حریری پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعد حریری کے اقدامات لبنان کے قومی مفادات اور سوری سعودی امن مذاکرات کے خلاف تھے جس کی بنا پر وہ سعد حریری کے اتحاد کو ترک کرکے حزب اللہ سے ملحق ہورہے ہیں۔
News ID 1237437
آپ کا تبصرہ