مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں یہودی بستی کی تعمیرکا فیصلہ واپس لے ۔
امریکی حکام کے مطابق مشرقِ وسطیٰ کے لیے امریکہکے خصوصی ایلچی جارج مچل کا خطے کا دورہ بھی غیریقینی کا شکار ہوگياہے۔امریکی دفترِ خارجہ کے ترجمان پی جے کراؤلی نے واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اپنے مطالبات پر اسرائیل کی طرف سے باضابطہ جواب کا منتظر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مشرقِ وسطیٰ کے لیے امریکی ایلچی جارج مچل امریکہ ہی میں ہیں اوران کا خطے کا دورہ غیریقینی کا شکار ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہوسے ٹیلے فون پر گفتگو میں ان سے امریکی مطالبات پر جواب طلب کیا ہے۔ادھرامریکی اور اسرائیلی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ اوباما انتظامیہ نے اسرائیل سے مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں تعمیرات کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔دوسری طرف اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامن نتن یاہو نے اپنی جماعت کے اراکین سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے مکانات کی تعمیر جاری رہے گی کیونکہ یہ سلسلہ گزشتہ 42 برس سے چلا آرہا ہے۔اسرائیل کے ساتھ نام نہاد مذاکرات کرنےوالے عرب ممالک کے لئے یہودی بستیوں کی تعمیرایک چیلنج بن گئی ہے اور اسرائیل نے ہمیشہ امریکہ کے توسط سے عرب ممالک کو دھوکہ ہی دیا ہے۔
آپ کا تبصرہ