مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب سعید ایروانی نے یورپی یونین کی جانب سے ایران مخالف قرارداد پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران یورپی ٹرائیکا کی جانب سے جوہری معاہدے کی مخصوص شق اسنیپ بیک میکانزم کے استعمال کی دھمکیوں کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔
سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسنیپ بیک میکانزم کوئی ایسا ہتھیار نہیں ہے جسے آپ ایران کو دھمکانے کے لیے استعمال کر سکیں۔ ایران پہلے ہی واضح کر چکا ہے کہ اس قسم کا کوئی بھی اشتعال انگیز اقدام کیا گیا تو بھرپور اور سخت ردعمل سامنے آئے گا۔ اسنیپ بیک میکانزم کو فعال کرنے اور منسوخ شدہ قراردادوں کو دوبارہ نافذ کرنے سے ایک سنگین بحران پیدا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یورپی ٹرائیکا اور امریکہ کی جانب سے بے بنیاد الزامات اور سیاسی مقاصد پر مبنی قرارداد کے باوجود ایران بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ اپنے وعدوں کے مطابق تعاون جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔ گذشتہ مہینوں کے دوران گورننگ بورڈ اجلاس میں ایران کے خلاف تنقیدی قرارداد کی منظوری اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ یورپی ٹرائیکا اور امریکہ ایک سیاسی ایجنڈا آگے بڑھا رہے ہیں جس کا مقصد سفارت کاری، اعتماد اور تعمیری رابطے کے ضروری اصولوں کو نقصان پہنچانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے یورپی یونین کے نمائندے کے بیانات کو غور سے سنا۔ بدقسمتی سے ان کے بیانات بدستور سیاسی، جانبدارانہ اور یک طرفہ تھے۔ امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے ایران کے خلاف لگائے گئے بے بنیاد الزامات زمینی حقائق کو نہیں بدل سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کی اصل وجہ امریکہ کا یک طرفہ طور پر معاہدے سے نکل جانا، اپنے وعدوں سے روگردانی اور پابندیوں کو ایران پر دوبارہ نافذ کرنا ہے۔ اس کے علاوہ تینوں یورپی ممالک نے بھی اپنے وعدوں پر عملدرآمد میں کوتاہی کی ہے۔