ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ صہیونی حکومت کے خلاف فلسطینی اور لبنانی مقاومت کی حمایت کا اصولی موقف جاری رہے گا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے دوحہ میں حماس کی سیاسی شوری کے صدر محمد اسماعیل درویش اور دیگر عہدیداروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں خطے کی تازہ ترین صورتحال، خاص طور پر غزہ اور لبنان کے حالات پر تبادلہ خیال کیا۔

عراقچی نے شام کی موجودہ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت کا مقصد خطے اور دنیا کی توجہ کو اصل بحرانوں، جیسا کہ غزہ میں جاری نسل کشی اور لبنان کے خلاف جارحیت سے ہٹانا ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر شامی حالات کو کنٹرول نہ کیا گیا تو یہ ملک دہشت گرد گروہوں کے لیے محفوظ ٹھکانہ بن سکتا ہے، جس کے اثرات پورے خطے پر ہوں گے۔

ملاقات کے دوران حماس کے سیاسی شوری کے صدر نے بھی مقبوضہ فلسطینی علاقوں، خصوصاً غزہ اور غرب اردن کی موجودہ صورتحال سے ایرانی وزیرخارجہ کو آگاہ کیا۔

انہوں نے ایران کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے مزاحمتی تحریک کے عزم و حوصلے کا اعادہ کیا اور شام کی سالمیت کی حمایت کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ موجودہ مسائل کا حل بات چیت کے ذریعے ممکن ہو گا۔