مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے اقوام متحدہ صہیونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کے قرار داد کو امریکہ کی جانب سے ویٹو کیے جانے کے بعد شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے ۔
ایکس پر ایک بیان میں انہوں نے لکھا ہے کہ عالمی برادری کے مطالبے اور 14 ممالک کی حمایت کے باوجود امریکہ نے قرارداد کو ویٹو کردیا۔ یہ نسل کشی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی حمایت کی بدترین مثال ہے۔ امریکہ نے قرارداد کو ویٹو کرکے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی میں شریک ہونے کا ایک اور ثبوت دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ویٹو سلامتی کونسل کے ماتھے پر بدنما داغ ہے۔ امریکہ نے عالمی ادارے میں بدمعاشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے صہیونی جنایت کار حکومت کو غزہ میں انسانی حقوق کی دھجیاں اڑانے کی مزید اجازت دی ہے۔
امریکی اقدام ظاہر کرتا ہے غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور فلسطینی بے گناہوں کی نسل کشی کا حقیقی ذمہ دار واشگٹن ہے۔