مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے خصوصی مشیر علی لاریجانی نے لبنان کے دورے کے دوران کہا ہے کہ ایران لبنانی مقاومت کے ہر فیصلے کی حمایت کرے گا۔
المیادین کے نمائندے کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنوبی لبنان کی جنگ کے دوران صہیونی حکومت کی ناکامی کھل کر سامنے آگئی۔
انہوں نے کہا کہ لبنان اور شام کے دورے میں رہبر معظم کا خصوصی پیغام بشار الاسد اور بنیہ بیری کو پہنچایا۔ ان پیغامات کا اصلی مقصد مقاومت کے لئے ایران کی حمایت کا اعلان ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقاومت مضبوط اور مستحکم ہے جس کے لئے کسی کی نصیحت اور حکم کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
لاریجانی نے کہا کہ جنگ بندی کی شقوں کی امریکہ اور اسرائیلی خلاف ورزی نہ کریں تو معاہدہ ہوسکتا ہے۔ میں اپنا ذاتی نظریہ نہیں دے سکتا ہوں کیونکہ یہ لبنانی حکومت کا کام ہے۔
انہوں نے کہا کہ حزب اللہ ایک منطقی اور معقول تنظیم ہے جس کے قائدین سیاسی لحاظ سے پختہ فکر رکھتے ہیں۔ ہم ان کے فیصلوں پر اعتماد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نتن یاہو مشرق وسطی کا نقشہ بدلنا چاہتے ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ کس فوج کے ذریعے ایسا کرنا چاہتے ہیں؟ نتن یاہو امریکہ کے سہارے کھڑا ہے اور اب تک امریکی حمایت کے بغیر کچھ بھی نہیں کرسکا ہے۔ ہمیں کامیابی پر مکمل یقین ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج غزہ میں ہزاروں یحیی السنوار پیدا ہوئے ہیں۔ تاریخ خود کو تکرار کررہی ہے۔ ایک مجاہد کمانڈر شہید ہوتا ہے اور اس کی جگہ دوسرے لے رہے ہیں۔ غزہ اور لبنان کے جوان شہید حسن نصراللہ اور شہید قاسم سلیمانی کے تربیت یافتہ ہیں۔