ایرانی نائب صدر رضا عارف نے کہا ہے کہ ریاض اجلاس کے دوران اسلامی ممالک کے درمیان اسرائیل کے خلاف اتحاد نظر آیا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی نائب صدر رضا عارف سعودی عرب کے ایک روزہ دورے کے بعد تہران واپس آگئے ہیں۔ انہوں نے ریاض میں او آئی سی اور عرب لیگ کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔

او آئی سی اجلاس کے حوالے سے رضا عارف نے کہا کہ ایران کی درخواست پر ہونے والے ہنگامی اجلاس کے دوران اسلامی ممالک کے درمیان اسرائیل کے خلاف ہماہنگی نظر آئی۔

انہوں نے کہا کہ یہ اجلاس اسلامی اور عرب ممالک کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے بلایا گیا تھا۔ سعودی عرب نے میزبانی کا کردار بخوبی ادا کیا۔ اس اجلاس سے دنیا کو پیغام گیا کہ مشکل وقت میں مسلمان ممالک کے درمیان اتحاد پایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس کے اختتام پر صہیونی حکومت کے خلاف اچھی قرارداد منظور کی گئی۔ دنیا اس نتیجے پر پہنچ گئی ہے کہ صہیونی حکومت کو سزا دینی چاہئے۔ غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کے ساتھ امدادی سلسلہ شروع ہونا چاہئے۔

ایرانی نائب صدر نے کہا کہ مغربی ممالک کے حقوق انسانی کے جھوٹے نعروں سے دنیا آگاہ ہوچکی ہے۔ ان ممالک کو ہوش میں آنا چاہئے اور غزہ میں ہزاروں افراد کے قتل عام پر صدائے احتجاج بلند کرنا چاہئے۔