مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ ایران نے روس کو کوئی بیلسٹک میزائل فروخت نہیں کیا ہے۔ جنگ کے بارے میں شروع سے ہی ایران کا موقف واضح رہا ہے اور ایران تمام ممالک کی جغرافیائی حدود اور خودمختاری کا احترام کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران روس اور یوکرائن کے درمیان جنگ کے سفارتی حل پر زور دیتا ہے اس کے باوجود برطانیہ اور بعض یورپی ممالک کسی ثبوت کے بغیر ایران پر مداخلت کا الزام لگا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک کے الزامات کا مقصد غزہ اور لبنان پر صہیونی جارحیت سے دنیا کی توجہ ہٹانا ہے۔ امریکہ اور بعض یورپی ممالک صہیونی حکومت کو ہتھیار فراہم کررہے ہیں اس طرح یہ ممالک فلسطینیوں اور لبنانی عوام پر ہونے والے مظالم میں اسرائیل کے برابر شریک ہیں۔ بین الاقوامی قوانین کے مطابق ان ممالک کو جواب دینا ہوگا۔
ترجمان نے کہا کہ ایران روس سمیت دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ دفاعی تعاون کرسکتا ہے تاکہ اپنے مفادات اور جغرافیائی حدود کی حفاظت کرسکے۔ ایران اور روس کے درمیان دفاعی تعاون کسی تیسرے ملک کے خلاف نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی فضائی کمپنیوں پر پابندی بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ امریکہ اور یورپی ممالک کے اس اقدام کی بھرپور مذمت کی جاتی ہے۔