مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے انٹرنیشنل انٹر پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لبنان کا دورہ کرکے آیا ہوں جہاں ہزاروں بے گناہ لوگ صہیونی حکومت کی بمباری کے نتیجے میں شہید اور ہزاروں بے گھر ہوئے ہیں۔ میں فلسطین اور لبنان کے مظلوم کی آواز بن کر آیا ہوں۔ وہ ہمیشہ امریکی طیاروں کے حملے کا شکار ہیں لیکن اپنے قوی ارادے سے دشمن کو شکست دینے کے عزم پر باقی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت شہید حسن نصراللہ پر حملہ کرکے لبنان میں مقاومت کو بنیاد سے ختم کرنا چاہتی ہے لیکن حالیہ دنوں میں حزب اللہ نے گولان میں حملے کرکے اپنی قوت کا بھرپور مظاہرہ کیا۔
ایرانی پارلیمانی سربراہ نے مزید کہا کہ غزہ اور لبنان میں متاثر ہونے والے نہتے شہری عالمی برادری کی جانب سے امداد کے منتظر ہیں۔ جنگ کو فوری طور پر روک صہیونی حکومت کو انسانیت سوز جرائم سے روک سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران ہر جنگ بندی کی حمایت کرے گا جو لبنانی حکومت اور مقاومت کے لئے قابل قبول ہو۔
قالیباف نے کہا کہ حزب اللہ زندہ ہے اور لبنانی عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔ ہمیں ایسی وحشی حکومت کا سامنا ہے جو معصوم بچوں کے قتل عام پر فخر کرتی ہے۔ صہیونی حکومت کسی قسم کی اخلاقی اقدار اور بین الاقوامی قوانین کو پامال کررہی ہے۔ یہ حکومت اپنے اہداف میں ناکامی کے بعد حواس باختہ ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت کو اپنا وجود خطرے میں نظر آرہا ہے اس لئے اپنے فوائد اور مصلحت بھی تشخیص نہیں دے سکتی ہے۔
ایرانی پارلیمانی سربراہ نے کہا کہ ہم صہیونی حکومت کے حامیوں کو انتباہ کرتے ہیں کہ پانی سر سے گزر جانے سے پہلے صہیونی حکومت کو امداد دینے کا سلسلہ بند کریں اور فوری جنگ بندی کے لئے سنجیدہ اقدامات کریں۔