مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی پارلیمنٹ کے سربراہ محمد باقر قالیباف نے بین الاقوامی بین الپارلیمانی یونین کے اجلاس کے دوران مختلف ممالک کے پارلیمانی سربراہان سے ملاقات کی اور مشرق وسطی میں جاری بحران اور صہیونی حکومت کے مظالم کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
قالیباف نے انٹرنیشنل انٹر پارلیمنٹ یونین کی موجودہ صدر تولیا اکسن کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ آج خطے کے مختلف بحرانوں کی وجہ سے علاقائی ممالک مخصوصا مسلمان ممالک کے درمیان اتحاد اور یکجہتی کی فضا قائم ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج عوام فلسطینیوں کی نسل کشی اور غزہ اور لبنان پر صہیونی جارحیت روکنے کے لئے بااثر اداروں اور ممالک کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ انٹرنیشنل انٹر پارلیمنٹ کے اراکین کو غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی اور ہمسایہ ممالک پر صہیونی حکومت کی جارحیت روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔
انہوں نے تاکید کی کہ صہیونی حکومت امریکی سرپرستی میں بین الاقوامی قوانین کو پامال کرکے اس پر فخر کررہی ہے ان حالات میں اسرائیل سے کسی قسم کی خیر کی توقع نہیں رکھی جاسکتی ہے۔ سلامتی کونسل کی قراردادوں کو امریکہ ویٹو کرتا ہے۔
قالیباف نے کہا کہ آج خطے کے حالات کی وجہ سے علاقائی اور مسلمان ممالک کے درمیان اتحاد اور یکجہتی کی فضا قائم ہوگئی ہے۔
ملاقات کے دوران انٹرنیشنل انٹر پارلیمنٹ یونین کی صدر تولیا ایکسن نے کہا کہ یونین نے مشرق وسطی میں امن برقرار کرنے میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے خصوصی کمیٹی بنائی۔
انہوں نے کہا کہ بعض اوقات ادارے وہ کام کرسکتے ہیں جو حکومتیں انجام نہیں دے سکتی ہیں۔ فلسطین میں امن قائم ہونے کے لئے فریقین کا جنگ بندی پر ایمان ہونا ضروری ہے۔