صدر پزشکیان نے انٹونیو گوتریش کے ساتھ ملاقات کے دوران مشرق وسطی میں بڑھتی ہوئے کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اقوام متحدہ کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے دوران اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوتریش سے ملاقات کی۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت نے ہماری حکومت کے آغاز کے دن ہی تہران میں شہید اسماعیل ہنیہ پر حملہ کردیا۔ ہم نے کشیدگی کو کم کرنے کے لئے صبر کیا۔ صہیونیوں نے غزہ میں 41 ہزار سے زائد لوگوں کو شہید کرنے کے بعد لبنان پر حملہ کردیا ہے۔ ہم خطے میں جنگ کا دائرہ بڑھنے کے حوالے سے تشویش کا شکار ہیں۔

صدر پزشکیان نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوری ایران پائیدار امن اور صلح کے قیام کے لئے  خلیج فارس کے ممالک کے ساتھ تعاون کرنا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران نے کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی۔ گذشتہ 200 سالوں کے دوران ایران نے کبھی جنگ کا آغاز نہیں کیا۔ ہم نے ہمیشہ صلح اور امن کو ترجیح دی ہے۔

اس موقع پر اقوام متحدہ کے سربراہ نے انتخابات میں ایرانی عوام ک اعتماد حاصل کرنے پر صدر پزشکیان کو مبارک باد پیش کی اور امید ظاہر کی کہ صدر پزشکیان کی حکومت میں ایران مزید ترقی کرے گا اور خطے میں امن و استحکام آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی ہماری اولین ترجیح ہے۔ سات اکتوبر 2023 کے واقعات غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا جواز نہیں۔ غزہ میں ہونے والے نقصانات کی ماضی میں مثال نہیں ملتی ہے۔ فلسطینیوں کو ان کے حقوق دینے کے لئے قتل عام کی روک تھام اور یہودی کالونیوں کی تعمیر کا سلسلہ بند کرنا ہوگا۔ ہمیں لبنان کو دوسرا غزہ بننے سے بچانا ہوگا۔