ایرانی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا ہے کہ غزہ اور لبنان میں حالیہ صہیونی حملے شکست پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق، ایرانی مسلح افواج کے ترجمان جنرل ابوالفضل شکارچی نے کہا ہے کہ 1979 میں انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد ایران کے خلاف مسلسل سازشیں شروع ہوئیں۔ جب سازشیں ناکام ہوئیں تو بین الاقوامی سطح پر ایران پر جنگ مسلط کی گئی۔ 39 ممالک نے عراقی بعثی حکومت کی مدد کی دوسری طرف ایران نے تنہا جارحیت کا مقابلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ جب جنگوں میں اسلامی اقدار کا دفاع کیا جائے تو دفاع مقدس وجود میں آتا ہے۔ امام خمینی نے فرمایا کہ جو قوم شہادت پر تیار ہے اس کو قیدی نہیں بنایا جاسکتا۔ یہ عاشورا کے دن حضرت امام حسینؑ کے فرمان سے ماخوذ تھا۔

جنرل شکارچی نے کہا کہ اسلامی جمہوری ایران نے تمام تر مشکلات کے باوجود علمی، ٹیکنالوجی، دفاعی اور اقتصادی شعبوں میں ترقی کی۔ ہمیں دشمن کی نفسیاتی جنگ سے متاثر نہیں ہونا چاہئے۔ ہم دشمن کے خطرات کے مقابلے میں بہت مضبوط اور طاقت ور ہیں۔ آج ملکی ساختہ میزائل، ڈرون طیاروں اور بحری کشتیوں کے ذریعے دفاعی طور پر خودکفیل ہوچکے ہیں۔

انہوں نے فلسطین اور لبنان کے حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت شکست سے دوچار ہونے کے بعد فلسطین اور لبنان میں مظلوم عوام کے خلاف حملے کررہی ہے۔ اسرائیل شکست سے بچنے کے لئے آخری ہاتھ پیر ماررہا ہے۔ صہیونی حکومت کو شکست ہوگی اور خدا کا وعدہ پورا ہوکر رہے گا۔