مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ ملنے کے بعد نئے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ نئی حکومت جاپان کے ساتھ تعلقات کو ترجیحی بنیادوں پر استوار کرے گی اور علاقائی و بین الاقوامی مسائل کو حل کرنے کے لیے ٹوکیو کے ساتھ مشترکہ کوششیں کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ایران واشنگٹن اور یورپ کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کرے گا تاہم اس کے لئے شرط ہے کہ طرف مقابل مخاصمت پر مبنی پالیسی ترک کرے اور پابندیاں ختم کرکے 2015 کے معاہدے کی روح پر عمل کرے۔
اس سے پہلے عراقچی نے پارلیمنٹ میں اپنی پالیسی بیان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسلامی جمہوری ایران کے بنیادی اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے مذکرات کے ذریعے ملک پر عائد پابندیاں ختم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔