مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی عبوری وزیرخارجہ علی باقری کنی نے مصر کے وزیرخارجہ بدر عبدالعاطی سے ٹیلفونک گفتگو کرتے ہوئے صہیونی حکومت کی جانب سے حماس کے اعلی رہنما شہید اسماعیل ہنیہ پر حملے اور ان کے نتائج پر تبادلہ خیال کیا۔
علی باقری نے کہا کہ جدہ میں اسلامی ممالک کی تنظیم کا ہنگامی اجلاس ہوگا جس میں صہیونی حکومت کی جنایات کے بارے میں گفت و شنید ہوگی۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ صہیونی حکومت کی جانب سے اسماعیل ہنیہ پر حملے اور ایران کی حاکمیت اور خودمختاری کو پامال کرنے پر او آئی سی موثر اقدام کرے گی تاکہ دہشت گرد صہیونی حکومت کو خطے میں مزید بربریت اور جارحیت سے روکا جاسکے۔
علی باقری نے صہیونی حکومت کی دہشت گرد کاروائیوں کے بارے میں امریکہ اور یورپ کے جانبدارانہ موقف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل خطے میں بدامنی اور عدم استحکام پھیلارہا ہے۔ ایران یقینی جواب دے کر صہیونی حکومت کو خطے میں بدامنی اور عدم استحکام پھیلانے سے روکے گا۔
اس موقع پر مصری وزیرخارجہ نے کہا کہ قاہرہ نے امریکہ اور مغربی ممالک کو صہیونی حکومت کے خطرناک اقدامات سے باخبر کردیا تھا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ خطے میں جاری بحران جلد ختم ہوگا۔