مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی مجلس خبرگان رہبری کے رکن آیت اللہ محسن ابراہیمی نے کہا ہے کہ صہیونی حکومت نے بزدلانہ اقدام کرکے بین الاقوامی قوانین کو پامال کیا ہے۔ واقعے کے جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
انہوں نے مہر نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہید اسماعیل ہنیہ ایران کے سرکاری مہمان تھے۔ صہیونی حکومت نے ان پر حملہ کرکے بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی کے ساتھ اسلامی جمہوری ایران کی حاکمیت اور خودمختاری کو بھی پامال کیا ہے۔ صہیونی حکومت کو اس غلطی کا سنگین تاوان ادا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ شہید اسماعیل ہنیہ کا خون مقاومتی گروہوں کے درمیان مزید قربت اور وابستگی کا باعث بنے گا۔ مقاومتی جوان صہیونی حکومت کے خلاف کاروائیوں کے لئے پہلے سے زیادہ پرعزم ہوجائیں گے۔
آیت اللہ محسن ابراہیمی نے کہا کہ شہید ہنیہ کے خون کی برکت سے مقاومت کی فکر دنیا میں مزید پھیلے گی اور اسرائیل کی تباہی کے اسباب پہلے سے زیادہ تیزی سے فراہم ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ صہیونی جنایت کاروں کو دندان شکن جواب دینے کی ضرورت ہے۔