مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق، حماس کے سربراہ شہید اسماعیل ہنیہ کی تشییع جنازہ تہران میں شروع ہوگئی ہے۔
اس موقع پر ایرانی پارلیمنٹ کے سربراہ محمد باقر قالیباف نے کہا کہ 1963 میں عرب ممالک کو شکست دینے کے بعد اسرائیل کو ناقابل شکست تصور کیا جاتا تھا تاہم طوفان الاقصی میں مقاومتی تنظیموں نے ثابت کردیا کہ صہیونی حکومت کی بنیادیں کمزور ہیں۔ طوفان الاقصی نے صہیونی حکومت کی بنیادوں کو مزید متزلزل کردیا ہے۔ عوام کے درمیان سے کھڑے ہونے والے مقاومتی جوانوں نے صہیونی دشمنوں کے سامنے استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت میدان جنگ میں شکست کھانے کے بعد مقاومتی رہنماؤں کو بزدلانہ طریقے سے ہدف بنارہی ہے۔ ان حملوں سے ہمارے عزم اور ارادے میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔
قالیباف نے کہا کہ صہیونی حکومت کی کوئی بھی کاروائی امریکی اطلاع کے بغیر نہیں ہوتی ہے۔ مناسب مقام او مناسب وقت پر انتقام لینا ہمارا وظیفہ ہے۔ رہبر معظم کے مطابق ہم شہید ہنیہ کے خوان خواہ ہیں۔
پارلیمنٹ سربراہ نے مزید کہا کہ شہید اسماعیل ہنیہ فلسطینیوں کی بلندترین آواز تھے۔ انہوں نے شہادت کے ذریعے اپنے خلوص کو عملی ثبوت پیش کیا۔
قالیباف نے کہا کہ صہیونی حکومت کو ایرانی سرزمین پر شبخون مارنے کے بعد سنگین قیمت ادا کرنا پڑے گی۔