مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے صہیونی حکومت کو جواب دینے کا اعلان کیا ہے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بلاشبہ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ھنیہ پر صیہونی حکومت کے حملے کا طاقتور مزاحمتی محاذ بالخصوص اسلامی ایران کی جانب سے سخت اور دردناک جواب دیا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ آج صبح بزدل اور مجرم صیہونی حکومت کی دہشت گردانہ کارروائی میں فلسطینی مقاومتی تنظیم حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ اور ان کے ایک محافظ کو تہران میں ان کی رہائش گاہ پر ایک حملے میں شہید کر دیا گیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ شہید اسماعیل ہنیہ صدر پزشکیان کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لئے تہران آئے تھے۔ حالیہ برسوں مخصوصا طوفان الاقصی کے بعد انہوں نے متعدد مرتبہ تہران کا دورہ کیا تھا۔
سپاہ پاسداران کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس گھناؤنے جرم نے ظاہر کیا کہ صیہونی حکومت غزہ کی 9 ماہ کی جنگ میں ہونے والی شرمناک ناکامی کو چھپانے کے لیے بین الاقوامی قوانین اور ضابطوں کی پرواہ کیے بغیر مجرمانہ کارروائی کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتی جس کے نتیجے میں ہزاروں بے گناہوں کا قتل عام ہوا۔
سپاہ پاسداران انقلاب نے اپنے بیان میں تاکید کی ہے کہ بلاشبہ صیہونی حکومت کے اس جرم کو طاقتور مزاحمتی محاذ بالخصوص اسلامی ایران کی طرف سے سخت اور دردناک جواب کا سامنا کرنا پڑے گا۔