حوزہ علمیہ قم نے جرمنی میں اسلامی مرکز کی بندش پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے جرمن حکومت کے اس قدام کو نازیوں کی پالیسی کا تسلسل قرار دیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ قم کی سینٹرل منیجمنٹ کی جانب سے جرمنی میں اسلامی مرکز کی بندش کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

حوزہ علمیہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جرمن حکومت نے ہیمبرگ اور دیگر شہروں میں واقع اسلامی مراکز کے خلاف کریک ڈاؤن کا اقدام کیا ہے جوکہ صہیونی حکومت کی حکمت عملی کے مطابق ہے اور جرمن نازیوں کی یاد تازہ ہوتی ہے۔

ہیمبرگ کی مسجد اور اسلامی مرکز ستر سال پہلے عظیم الشان مرجع تقلید آیت اللہ العظمی بروجردی کے حکم سے تعمیر کیا گیا تھا۔ یہ مرکز مسلمانوں کے اجتماع گاہ اور مختلف مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان ہماہنگی کی ترویج کررہا تھا۔

جرمن حکومت دیگر مغربی ممالک کی طرح آزادی بیان و عقیدے کا دم بھرتی ہے  لیکن عملی طور پر صہیونی حکومت کی پالیسی پر گامزن ہے جس نے غزہ میں مظلوم فلسطینیوں پر عرصہ حیات تنگ کررکھا ہے۔ نازیوں کی پالیسی کو آگے بڑھانے کے لئے جرمن حکومت نے اسلامی مرکز کو سیل کرنے کا انتہائی قابل مذمت اقدام کیا ہے۔

حوزہ علمیہ جرمن حکومت کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتا ہے اور اسلامی ممالک سے اپیل کرتا ہے کہ اس واقعے پر اپنے ردعمل کا اظہار کریں۔ جرمن حکومت سے توقع کی جاتی ہے کہ اپنے فیصلے کو واپس لیتے ہوئے تلافی کے لئے اقدام کرے۔