اقوام متحدہ میں ایرانی نمائندے نے کہا ہے کہ صہیونی حکومت کے نیوکلیئر ہتھیاروں سے مشرق وسطی کی سلامتی اور سالمیت کو خطرہ ہے۔

مہر خبررسان ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کے جنیوا میں واقع دفتر میں ایران کے نمائندے علی بحرینی نے کہا ہے کہ صہیونی حکومت جوہری ہتھیاروں سے مشرق وسطی کے امن اور سلامتی کو خطرہ لاحق ہے۔

جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے این پی ٹی کی جائزہ کانفرنس میں علی بحرینی نے اس معاہدے کے اہداف میں پیش رفت نہ ہونے پر تنقید کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ جوہری ہتھیاروں کےحوالے سے پالیسی میں استحکام اور تسلسل نہ ہونے کی وجہ سے بعض جوہری ممالک مخصوصاً امریکہ کے جوہری ہتھیاروں کا ذخیرہ بڑھ گیا ہے جس سے ہم اس معاہدے کے اہداف سے مزید دور ہوگئے ہیں۔

بحرینی نے زور دے کر کہا کہ جب تک جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک کی یہ جوہری پالیسیاں اور پروگرام جاری رہیں گے اور زیادہ سے زیادہ ممالک، خاص طور پر نیٹو کی جوہری چھتری کے نیچے جوہری ہتھیاروں پر زیادہ سے زیادہ انحصار کریں گے، دنیا میں جوہری تخفیف اسلحہ میں کوئی پیش رفت نہیں ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران معاہدے کے اہداف اور اپنے پرامن جوہری پروگرام کو آگے بڑھانے کے لیے مستقل طور پر پرعزم ہے۔

ایرانی نمائندے نے صیہونی حکومت کے جوہری ہتھیاروں کو این پی ٹی کے اہدف میں ناکامی کا سب سے اہم عنصر قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل کے جوہری ہتھیار خطے اور دنیا کے امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔

انہوں نے اس مسئلے میں بعض جوہری ممالک بالخصوص امریکہ اور اس کے مغربی اتحادی دوہرے معیار کا مظاہرہ کررہے ہیں۔