ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کہا ہے کہ ایران کی کامیاب سفارتکاری اور خارجہ پالیسی کی بدولت مسئلہ فلسطین پوری دنیا اور اقوام عالم کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کہا ہے کہ شہید رئیسی کی حکومت میں علاقائی اور عالمی مسائل پر کامیاب خارجہ پالیسی اختیار کی گئی۔ وزارت خارجہ کی جانب سے متنوع اور منظم اقدامات کئے گئے ہیں۔ آج کے زمانے میں عمومی سفارتکاری کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا ہے۔ بیرون ممالک میں موجود ایرانی سفارت خانوں کو علامتی سفارت خانوں سے نکال کر فعال اور ذمہ دار بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا آج مسئلہ فلسطین پوری دنیا کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے یہ اسلامی جمہوری ایران کی کامیاب سفارتکاری اور منظم خارجہ پالیسی کی مرہون منت ہے۔ عمومی سفارتکاری کے ذریعے عالم اسلام میں ہماہنگی پیدا کی جاسکتی ہے۔ عمومی سفارتکاری کی وجہ سے ہی سیکورٹی کونسل میں مسلمانوں کے مذہبی مقدسات کی توہین کے بارے میں خصوصی اجلاس ہوا۔

امریکہ میں صدارتی انتخابات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومتوں کی آمد و رفت سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ پالیسی بدلنا چاہیے۔ امریکہ نے ایران کے حوالے سے دشمنی پر مبنی پالیسی اپنا رکھی ہے۔

کنعانی نے کہا کہ صہیونی حکومت خطے میں کشیدگی کی بنیاد ہے۔ مغرب کی حمایت کے تحت ہی اسرائیل نے فلسطین میں ظلم کا بازار گرم کررکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خطے میں امن اس وقت دوبارہ واپس آئے گا جب عالمی برادری اسرائیل کو فلسطین میں قتل عام سے روکے۔ یمن نے بھی کئی مرتبہ اعلان کیا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی رک جائے تو ان کے حملے بھی ختم ہوں گے۔