مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، دنیا میں مغربی ممالک کے دوہرے معیار پر تنقید کرتے ہوئے ایرانی عبوری وزیرخارجہ علی باقری کنی نے کہا ہے کہ مغربی ممالک کی حمایت یا مخالفت کا معیار ان کے اپنے مفادات ہیں۔ کسی ملک میں حکومت کے بغاوت کو ہوا دینا یا آزاد اور پرامن ملک میں جنگ چھیڑنا اور پابندیاں لگانا ان کے مفادات کے مطابق ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال بھی مغربی ممالک کے ماتھے پر کلنگ کا ٹیکہ ہے۔ آج بھی غزہ میں مغربی ممالک کی حمایت کے تحت صہیونی حکومت نہتے فلسطینی شہریوں کے خلاف عام تباہی پھیلانے والے ہتھیار استعمال کررہی ہے۔ غزہ میں فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم میں مغربی ممالک بھی اسرائیل کے ساتھ برابر کے شریک ہیں۔
علی باقری نے کہا کہ سابق عراقی ڈکٹیٹر صدام حسین کو کیمیائی ہتھیار دینے والے مغربی ممالک آج ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کررہے ہیں اور کیمیائی ہتھیاروں سے متاثر ہونے والوں کے علاج کے لئے درکار دوائیاں دینے سے انکار کررہے ہیں۔