مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ حماس کے اعلی رہنما اسامہ حمدن نے صہیونی حکومت کے ساتھ مذاکرات کو عالمی عدالت کے فیصلے پر عملدرامد اور غزہ سے صہیونی فورسز کے انخلاء سے مشروط کیا ہے۔
اسامہ حمدان نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ صہیونی ذرائع ابلاغ میں اگلے ہفتے سے صہیونی حکومت کے ساتھ مذاکرات کی خبریں بازگشت کررہی ہیں۔ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ مذاکرات کے لئے عالمی عدالت کے فیصلے پر عملدرامد اور غزہ سے صہیونی فورسز کا انخلاء ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ثالثی ممالک کی طرف سے اب تک صہیونی حکومت کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع ہونے کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا ہے لہذا مذاکرات کے بارے میں زیرگردش خبریں افواہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت اب بھی عالمی عدالت کے فیصلے پر عملدرامد سے گریز کررہی ہے۔
حمدان نے کہا کہ صہیونی حکومت کے بارے میں کوئی ضمانت نہیں دے سکتا ہے لہذا مذاکرات کرنا اس کو مہلت دینے کے مترادف ہے۔ ثالثی ممالک کی تجاویز کو ہم نے قبول کیا تھا لیکن صہیونی حکومت کے انکار کی وجہ سے مذاکرات ناکامی سے دوچار ہوگئے۔
انہوں نے کہا صہیونی حکومت کی جانب سے مذاکرات کے لئے آمادگی کا اعلان کافی نہیں ہے بلکہ غزہ سے عقب نشینی کرتے ہوئے حملوں کو روکنا شرط ہے۔