مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، شہید صدر رئیسی کے سیکورٹی چیف شہید سید مہدی موسوی کو شہر ری میں واقع شاہ عبدالعظیم حسنی کے حرم میں سپرد خاک کردیا گیاہے۔
جمعہ کے دن دولت آباد میں مسجد امام حسن مجتبی علیہ السلام سے تشییع شروع ہوگئی۔ عوام کی بڑی تعداد نے تشییع میں شرکت کرکے شہید پرور ہونے کا ثبوت دیا۔
شہید سید مہدی موسوی شہید صدر رئیسی کے ساتھ مشرقی آذربائیجان میں قیز قلعہ سی ڈیم کا افتتاح کرنے کے بعد واپسی کے دوران حادثے کا شکار ہوگئے تھے۔
ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید صدر رئیسی کے علاوہ آیت اللہ آل ہاشم، وزیرخارجہ عبداللہیان، گورنر مالک رحمتی اور سید مھدی موسوی بھی شہید ہوگئے تھے۔
شہداء کو منگل کے روز تبریز میں تشییع کے بعد قم، تہران اور بیرجند میں تشییع کے بعد مشہد لایا گیا تھا۔
شہید سید مھدی موسوی کی تشییع جنازہ میں قائم مقام صدر محمد مخبر کے علاوہ صدر کے دفتر کے انچارج اسماعیلی نے بھی شرکت کی۔
تہران کے گورنر اور شہر ری کے کمشنر نے شہید سید مھدی موسوی کی میت تحویل میں لے لی۔
سپاہ پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی نے شہید موسوی کی تشییع کے موقع پر کہا کہ شہداء قوم اور ملت کی حفاظت کے لئے ایک لمحہ بھی ضائع نہیں کرتے ہیں۔ اللہ تعالی اپنے بندوں میں سے بہترین کو بڑے مقام کے لئے انتخاب کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہید صدر رئیسی قوم کی خدمت کے لئے ہر دم تیار رہتے تھے۔ آدھی رات تک مصروف رہنے کے بعد صبح سویرے دوبارہ کام کے لئے تیار ہوتے تھے۔
اس موقع پر صدر کے معاون محسن منصوری نے کہا کہ شہید صدر رئیسی کے بعد بھی خدمت رسانی کا سلسلہ جاری رہے گا۔ عوام نے تشییع میں شرکت کرکے اپنی ذمہ داری ادا کی اور انقلاب اور نظام کے ساتھ وفاداری کا ثبوت دیا ہے۔ اب حکومت اور اہلکاروں کی باری ہے کہ پہلے سے زیادہ لگن سے کام کریں۔