مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ صہیونی ذرائع ابلاغ نے حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے بیٹوں اور گھر والوں کی شہادت کے بعد حماس اور مقاومت کے کمزور ہونے کے خیالات کو مسترد کیا ہے۔
رونامہ یدیعوت احارونوت نے کہا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کے بچوں کی شہادت سے جنگ کا نقشہ نہیں بدلے گا۔ حقیقت یہ ہے کہ گذشتہ چھے مہینوں کے دوران اسرائیل کی شکست شدت سے محسوس کی جارہی ہے۔دفاعی اور معاشی اخراجات بڑھ رہے ہیں جبکہ اسرائیل کے اندر لوگوں کی بڑی تعداد جنگ بندی کے لئے مظاہرہ کررہے ہیں۔
اسرائیل کے سابق وزیرانصاف حائیم رامون نے عبرانی اخبار معاریو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا گذشتہ روز کہا تھا کہ غزہ کی جنگ اسرائیل کی سٹریٹیجک شکست کے ساتھ ختم ہوگی۔ غزہ میں اسرائیل نے کوئی بھی ہدف حاصل نہیں کیا ہے۔ انہوں نے صہیونی فوج کے سربراہ ہرٹزی ہالیوی سے مستعفی ہوکر گھر چلے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔
دراین اثناء صہیونی مبصر ڈینی نیومن نے چینل 14 کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین اور لبنانی کی مقاومتی تنظیمیں اسرائیل کے لئے مشکلات کھڑی کررہی ہیں۔ گذشتہ چھے مہینوں کے دوران ایک لاکھ سے زائد صہیونی بے گھر ہوئے ہیں۔ اس جنگ میں سید حسن نصراللہ نے ابتدا میں ہی فتح حاصل کی ہے۔