مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایرانی نمائندے سعید ایروانی نے عالمی ادارے کے سربراہ اور سلامتی کونسل کو ایک خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ دہشت گرد تنظیم کے حملوں کی مذمت کرے۔
انہوں نے لکھا ہے کہ سیستان و بلوچستان دہشت گرد حملے صہیونی حکومت کی جانب سے دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر حملے کے دن بعد ہوئے ہیں۔ دہشت گردوں نے عوامی مقامات اور سیکورٹی فورسز کے مراکز کو نشانہ بنایا ہے اور بعض سویلین کو یرغمال بنایا ہے۔
ایرانی نے تاکید کی ہے کہ سیکورٹی فورسز کی بروقت جوابی کاروائی کی وجہ سے دہشت گرد ان مراکز پر قبضہ کرنے میں ناکام ہوئےاور تمام یرغمالی رہا کرائے گئے ہیں۔ افسوس کے ساتھ ان واقعات میں پولیس کے دس افسران اور جوان شہید ہوگئے ہیں جبکہ کئی زخمی ہیں جبکہ 44 سویلین بھی حملے کی زد میں آنے سے زخمی ہوگئے۔
انہوں نے لکھا ہے کہ ایران دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت کرتا ہےاور ان حملوں میں ملوث عناصر کو سخت سزا دینے کے عزم پر باقی ہے۔ دہشت گرد تنظیم جیش العدل غیر ملکی حمایت کے تحت فعالیت کررہی ہےاور ایرانی بے گناہ عوام کے خلاف دہشت گرد حملے کرتی ہے۔ ایران اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتا ہے کہ دہشت گرد حملے کی سخت مذمت کرے اور اپنے منشور کے مطابق دہشت گردی سے نمٹنے کی پالیسی پر عمل کرے۔