دمشق میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے کے قونصلر سیکشن کی عمارت پر صیہونی حکومت کے حملے کے بعد شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے اپنے ایرانی ہم منصب سے ٹیلی فونک بات چیت کی۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دمشق میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے کے قونصلر سیکشن کی عمارت پر صیہونی حکومت کے حملے کے بعد شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے اپنے ایرانی ہم منصب سے ٹیلی فونک بات چیت کی۔

اس گفتگو میں شام کے وزیر خارجہ نے صیہونی حکومت کے مجرمانہ حملوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین بالخصوص 1961 کے ویانا کنونشن برائے سفارتی تعلقات کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔

جواب میں ایرانی وزیر خارجہ نے دمشق میں ایران کے سفارت خانے میں شام کے وزیر خارجہ کی موجودگی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی حکومت کی پے در پے شکست اور اپنے شوم مقاصد کے حصول میں ناکامی کی وجہ سے نیتن یاہو اپنا ذہنی توازن مکمل طور پر کھو چکے ہیں۔ 

امیر عبداللہیان نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے کی عمارت پر حملے کو تمام بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کے نتائج کی ذمہ داری صیہونی حکومت پر عائد کی اور عالمی برادری کی جانب سے اس جارح رجیم کے خلاف سخت ردعمل کی ضرورت پر زور دیا۔