مہر نیوز کے مطابق، ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے آج تہران میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ سے ملاقات کے دوران کہا کہ مزاحمتی محاذ اور فلسطینی عوام کی مزاحمت شاندار ہے اور پوری اسلامی دنیا کا فرض ہے کہ وہ غزہ کے لوگوں کی حمایت کرے۔
انہوں نے مزید کہا: اس جنگ کا حتمی اور یقینی فاتح وہ فریق ہے جس کے پاس زیادہ مزاحمت کی قوت ہے، صیہونی حکومت کے غزہ پر حملے کے چھے ماہ کے عرصے میں نہ صرف فلسطین کے مزاحمتی گروہوں نے زبردست مزاحمت کا مظاہرہ کیا ہے بلکہ عام لوگوں نے بھی مشکلات میں بڑی ثابت قدمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کا ساتھ دیا ہے۔
اس ملاقات میں اسماعیل ہنیہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے فلسطینیوں کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں نے گزشتہ چھے مہینوں میں زبردست مزاحمت کا مظاہرہ کیا ہے۔
حماس کے سینئر عہدیدار نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ دشمن غزہ کی لڑائی میں اپنے کسی بھی ہدف کو حاصل کرنے میں ناکام رہا، کہا کہ فلسطینی عوام صیہونی رجیم کے غاصبانہ قبضے کے خلاف مزاحمت جاری رکھیں گے۔
اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ غزہ صیہونی حکومت کے خلاف مزاحمت میں سب سے آگے ہے، اس لیے وہ غزہ کو مزاحمت کے محور سے نکال کر اسے "سمجھوتے کے محور" میں لانا چاہتے ہیں۔