مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے کہا ہے کہ حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے غزہ میں ہسپتالوں پر صہیونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئےکہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں زندگی کو ختم کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں حکومتی اہلکاروں کو نشانہ بنانے کا مقصد انتظامی امور کو درہم برہم کرنا ہے۔ صہیونی حکومت دوحہ میں ہونے والے مذاکرات کے عمل میں خلل ڈالنا چاہتی ہے۔ لیکن ہم واضح کرنا چاہتے ہیں ان کاروائیوں کے نتیجے میں صہیونیوں کے اہداف حاصل نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ حماس فلسطینی عوام کے حقوق اور مفادات کی پابند ہے اسی لئے ہمارا مطالبہ اور آرزو ہے کہ جنگ بندی کے بعد غزہ سے غاصب صہیونی نکل جائیں اور فلسطینی مہاجرین واپس اپنے گھروں کو لوٹ آئیں۔
طوفان الاقصی کے 165 دن گزرنے کے بعد بھی غزہ میں صہیونی فورسز اور فلسطینی مجاہدین ایک دوسرے پر حملے کررہے ہیں۔ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے کہا ہے کہ تنظیم کے جوانوں نے شفا ہسپتال کے اطراف میں یاسین 105 مارٹر گولوں سے حملہ کرکے صہیونی فورسز کے 7 تنصیبات کو تباہ کردیا ہے۔