مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان "ناصر کنعانی" نے صیہونی حکومت کے ایک سابق عہدیدار کے اس اعتراف کے جواب میں کہ حکومت حماس کے ساتھ جنگ ہار گئی ہے، اپنے ایکس اکاونٹ پر لکھا کہ یہ رجیم اور اس کے حامیوں کو جان لینا چاہئے کہ وہ حماس کے سامنے نہیں بلکہ ایک تاریخی اور بنیادی جڑیں رکھنے والی قوم کے مقابل کھڑے ہیں جسے فلسطین کہا جاتا ہے۔
انہوں نے یہ واضح کرتے ہوئے کہ صیہونی حکومت عالمی رائے عامہ کی نظروں میں کوئی جگہ نہیں رکھتی مزید کہا کہ اس جعلی حکومت نے 5 ماہ کے دوران غزہ کی پٹی میں 22 ہزار خواتین اور بچوں سمیت 31 ہزار افراد کا قتل عام کیا لیکن فلسطینیوں کو مارنے سے مسئلہ فلسطین کو عالمی رائے میں مزید جگہ ملی۔
ناصر کنعانی نے لکھا کہ صہیونی فوج کے ریٹائرڈ بریگیڈیئر جنرل "اسحاق بریک" نے معاریو اخبار میں ایک مضمون میں لکھا: ہم حماس کے ساتھ جنگ ہار گئے، اپنے اتحادیوں کو کھو رہے ہیں، حماس کو ختم کرنا ہماری طاقت سے باہر ہے اور ہم یرغمالیوں کو رہائی نہیں دلا سکتے۔
اس سے قبل صیہونی فوج کے سابق چیف "ڈان ہیلوٹس" نے بھی اس مسئلے کو تسلیم کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل حماس کے خلاف جنگ ہار چکا ہے۔ اس حکومت کی کابینہ میں اپوزیشن جماعتوں کے رہنما یائر لاپیڈ نے وزیر اعظم نیتن یاہو سے بارہا کہا تھا کہ آپ جنگ ہار جائیں گے اور آپ قیدیوں کو رہائی نہیں دلا سکیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت اور اس کے حامیوں کو جان لینا چاہیے کہ وہ حماس کے خلاف نہیں بلکہ فلسطین نامی ایک تاریخی بنیادی جڑوں کی حامل قوم کے خلاف کھڑے ہیں۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ بلاشبہ مستقبل فلسطین کا ہے جب کہ اسرائیلی حکومت کے مقدر میں ابدی ذلت و رسوائی ہے۔