مہر نیوز کے نامہ نگار کے مطابق، ایران میں پارلیمنٹ اور مجلس خبرگان کے انتخابات جمعہ یکم مارچ کو منعقد ہوئے جس میں ملک بھر کے صوبوں اور شہروں میں شرائط کے حامل ڈھائی کروڑ افراد نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ دشمن انتخابات کا بائیکاٹ اور عوام کی کم شرکت کی سازش کررہے تھے تاہم عوام نے شعور کا ثبوت دیتے ہوئے اس مرتبہ بھی دشمن کی سازش ناکام بنادی۔
گذشتہ پارلیمانی انتخابات میں دو کروڑ چالیس لاکھ افراد نے حصہ لیا تھا تاہم کل کے انتخابات میں شرکت کی شرح زیادہ رہی۔ جمعہ کی صبح 8 بجے پولنگ شروع ہونے کے بعد دو مرتبہ مدت میں توسیع کرنا پڑا اور رات 12 بجے پولنگ کا عمل اپنے اختتام کو پہنچا۔
جمعہ کی صبح 8 بجے سپریم لیڈر آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے حسینیہ امام خمینی میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ اس موقع پر ملکی اور غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
پورے دن کے دوران سیاسی اور سماجی شخصیات نے مختلف مقامات پر جاکر پولنگ اسٹیشنز میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ تہران کے وحدت ہال میں ایرانی فن کاروں اور وزارت ثقافت کے دفتر کے اطراف میں واقع پولنگ اسٹیشن پر کھیل کے شعبے سے تعلق رکھنے والوں نے ووٹ دیا۔
اس سے پہلے الیکشن کمیشن نے اعلان کیا تھا کہ مجموعی طور پر 6 کروڑ 11 لاکھ سے زائد افراد ووٹ دینے کے اہل ہیں جن میں سے 3 کروڑ 9 لاکھ سے زائد مرد اور 3 کروڑ 2 لاکھ سے زائد خواتین ووٹرز ہیں۔ ملک بھر میں تقریبا 59 ہزار پولنگ سٹیشنز بنائے گئے تھے جن میں سے 44 ہزار مستقل اور 15 ہزار موبائل پولنگ سٹیشنز تھے۔
اس موقع پر مہر نیوز کے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے عوام نے کہا کہ اگرچہ اقتصادی اور معاشی مشکلات ہیں تاہم انتخابات میں ووٹ دے کر قابل افراد کو پارلیمنٹ میں پہنچائیں گے تاکہ بہتر قانون سازی اور حکمت عملی کے ذریعے ملک کا مستقبل سنوار سکیں۔
مہر نیوز کے نامہ نگاروں نے مختلف صوبوں میں جاکر عوام سے انتخابات میں شرکت کے حوالے سے گفتگو کی۔ پہلی مرتبہ ووٹ دینے والے نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کا جوش و جذبہ دیکھنے کے قابل تھا۔