مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ نے غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام کو روکنے کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی جانے والی قرارداد کو تیسری مرتبہ ویٹو کردیا ہے۔ امریکی اقدام سے صہیونی حکومت کو غزہ میں جارحیت کے لئے مزید حوصلہ ملے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے سوشل میڈیا پر امریکہ کی جانب سے متعدد مرتبہ اسرائیل مخالف قراردادوں کو ویٹو کرنے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ الجزائر کی طرف سے تیار کردہ تازہ ترین قرارداد کو امریکی کی طرف سے ویٹو کرنا اس صدی کی بدترین سفارتی المیہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے بار بار ویٹو کیے جانے سے عالمی برادری کو سمجھنا چاہئے کہ غزہ میں صہیونی حکومت کی نسل کشی اورجنگی جرائم کی مسلسل حمایت پر امریکا کو جوابدہ ہونا پڑے گا۔
دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے امریکہ کی جانب سے تیسری مرتبہ ویٹو پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں فلسطینیوں کی تباہی اور نسل کشی کا بڑا ذمہ دار امریکہ بھی ہے۔
کنعانی نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ میں امریکی ویٹو سے بین الاقوامی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ ان اقدامات کی وجہ سے اقوام متحدہ کی امن کوششوں کو نقصان پہنچا ہے۔