مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایران کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس حجۃ الاسلام و المسلمین محسنی اژہ ای نے بغداد کے ہوائی اڈے پر عراق کی سپریم جوڈیشل کونسل کے عہدیداروں کی جانب سے باضابطہ استقبال کے بعد شہید قاسم سلیمانی، ابومہدی المہندس اور ان کے ساتھیوں کی جائے شہادت میں منعقدہ تقریب میں شرکت کی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ نے بغداد کے ائیرپورٹ پر بنی یادگار شہداء پر موجود عراقی اور ایرانی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ یادگار آج کے عالمی استکبار امریکہ کی جارحیت کا کھلا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہید سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کے جرم میں کون ملوث تھے؟ ان شہیدوں کا کیا جرم تھا کہ انہیں ٹکڑے ٹکڑے کر دیا گیا؟
حجۃ الاسلام والمسلمین محسنی اژہ ای نے مزید کہا کہ شہید جنرل سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس اور ساتھی دہشت گردی کے خلاف جنگ اور مظلوم اقوام کے دفاع کے لیے شہید ہوئے۔
انہوں نے اپنی زندگی عالمی استکبار کے خلاف لڑتے ہوئے عوام اور ملک کی خدمت میں گزاری اور آج وہ زندہ ہیں اور خدا تعالیٰ کے ہاں رزق پا رہے ہیں۔
ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے کہا کہ ہم اللہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ وہ ہمیں اسلام کے دفاع، مسلمانوں کی خدمت اور عالمی استکبار کے خلاف لڑنے کی توفیق عطا فرمائے۔