مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ میں حماس کے خلاف جنگ میں پے درپے شکستوں اور فوجی نقصانات کی وجہ سے نتن یاہو حکومت کا شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
برطانوی جریدے ٹائمز نے اس حوالے سے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ کا دورانیہ بڑھنے کے ساتھ صہیونی کابینہ ٹوٹنے کے خطرے سے دوچار ہورہی ہے۔
جریدے نے اسرائیلی دفاعی عہدیدار کے حوالے سے کہا کہ نتن یاہو جنگ کے نتائج سے پریشان ہیں اور کابینہ کو درپیش مشکلات کی وجہ سے وقت ضائع کررہے ہیں۔
دوسری جانب صہیونی ذرائع ابلاغ نے کہا ہے کہ کابینہ میں اختلافات زیادہ ہونے کی وجہ سے بنی گینتز استعفی دے سکتے ہیں۔
اسرائیل ہیوم نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر لاپیڈ نے کہا ہے کہ بنی گینتز کے استعفی کا خیر مقدم کرتا ہوں اور ان کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہوں۔ انہوں نے گاڈی اور گیلانت کو وزیراعظم بنانے کی تجویز کو بھی قبول کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں تین مہینے جارحیت کے باوجود حماس کے خلاف کوئی قابل ذکر کامیابی نہیں ملی ہے اسی وجہ سے بنی گینتز اور گیلانت کابینہ کے اندر جنگ کے حامیوں سے شدید اختلافات رکھتے ہیں۔