مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کے ترجمان نے پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ ایرانی وزیرخارجہ امیر عبداللہیان اور اقوام متحدہ کے سربراہ انٹونی گوتریش نے ٹیلیفون پر رابطہ کیا اور بحیرہ احمر سمیت مشرق وسطی کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
اسٹیفن دوجارک نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سربراہ نے تمام فریقوں سے کہا کہ بحیرہ احمر میں صبر اور حوصلے سے کام لیں اور اس حوالے اقوام متحدہ کے چارٹر پر عمل کیا جائے۔
اس موقع پر ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ غزہ میں صہیونی جارحیت کے حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری کا موقف حوصلہ افزا ہے تاہم غزہ میں فلسطینی عوام کی نسل کشی اور صہیونی حملوں کا سلسلہ فوری طور پر بند ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ایران غزہ میں فسلطینی عوام تک امدادی سامان بھیجنے کے لئے ہر وقت آمادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران بین الاقوامی پانیوں میں تجارتی کشتیوں کی امنیت پر تاکید کرتا ہے۔ یمن کی جانب سے صہیونی کشتیوں پر حملوں کا مقصد غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام کو رکوانا ہے۔
عبداللہیان نے مزید کہا کہ امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے یمن پر حملہ اسٹریٹیجک غلطی ہے جس کے نتیجے میں خطے میں کشیدگی مزید بڑھے گی۔