مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی حکومت کے ہاتھوں بیروت کے مضافات میں شہید ہونے والے حزب اللہ کے اعلی کمانڈر وسام الطویل کی شہادت کے ساتویں دن کے موقع پر حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ صہیونی فورسز کسی بھی یرغمالی کو رہا کرسکیں اور نہ ہی حماس کو شکست دینے میں کامیاب ہوئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ صہیونی حکومت غزہ کے دلدل میں پھنس گئی ہے جس کا اسرائیلی عوام بھی اعتراف کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کو پے در پے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے جس کی وجہ سے صہیونی فوجی نفسیاتی بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں۔ اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق 100 دنوں کی جارحیت میں اب تک 30 ہزار سے زائد فوجی زخمی ہو چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ صہیونی حکومت کے پاس فلسطینی مقاومت کی شرائط کو قبول کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔اسرائیل کی رائے عامہ اب غزہ پر نسل کشی کی جنگ کی حمایت نہیں کرے گی۔
سید حسن نصراللہ نے مزید کہا کہ امریکا اور صیہونی حکومت غزہ میں 24 ہزار افراد کے قتل کے بعد نسل کشی کو تسلیم کرنے سے انکاری ہے۔
سربراہ حزب اللہ نے یمن پر امریکی اور برطانیہ کی فضائی جارحیت کو حماقت اور تکبر کی علامت قرار دیا اور کہا کہ بحیرہ احمر میں امریکہ اور برطانیہ کی جارحیت بین الاقوامی سمندری سلامتی کو نقصان پہنچائے گی۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ اسرائیل کی نسل پرست حکومت کی حمایت کے لیے بحیرہ احمر میں حماقت کا ارتکاب کر رہے ہیں۔
انہوں اس عزم کو دہرایا کہ حزب اللہ صہیونی حکومت کے خلاف جنگ کے لیے پوری طرح تیار ہے۔