مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، یمنی تنظیم انصاراللہ کی جانب سے صہیونی حکومت کو سمندری خطرات سے بچانے کی امریکی کوششوں کے بعد یمن کے مختلف شہروں میں مسلسل اور بڑے عوام مظاہرے ہورہے ہیں۔ یمنی تنظیم اور عوام امریکہ کے ساتھ براہ راست جنگ میں داخل ہونے کی دھمکی دے رہے ہیں۔
امریکہ نے 13 ملکوں سے مل کر تشکیل دینے والے اتحاد کے ذریعے صنعاء کو باقاعدہ دھمکی دی ہے۔ امریکی اور مغربی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ یمنی فوج کو آخری دھمکی ہے اس کے بعد دوبارہ اسرائیل کی طرف حرکت کرنے والی کشتیوں پر حملے کی صورت میں یمنی فوج کو سخت جواب دیا جائے گا۔
صعدہ 24 ویب سائٹ نے امریکی اتحاد کی جانب سے دھمکی ملنے کے بعد کہا ہے کہ یمنی مسلح افواج نے امریکی دھمکیوں کے بعد سیاسی جواب دینے کے بجائے سمندری ہتھیاروں کے ذریعے کاروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
امریکی دھمکی کے فورا بعد بحیرہ احمر میں تعیینات امریکی بحری جہاز کے نزدیک ڈرون دھماکہ کیا ہے جبکہ خطے میں تعیینات امریکی فوج کے پانچویں بیڑے کے نزدیک بھی گائیڈڈ ڈرون حملے کی اطلاعات ہیں۔
امریکی دھمکیوں کے بعد انصاراللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے پورے یمن میں عوام سے اجتماعی مظاہروں کی اپیل کی تھی۔ اس حوالے سے ایک اعلی یمنی عہدیدار نے کہا تھا کہ امریکی اتحاد میں شامل ہونے والے کسی بھی ملک کو سمندری سیکورٹی کے حوالے سے اطمینان نہیں دے سکتے ہیں۔