فلسطینی مزاحمتی گروہوں کے ہاتھوں بڑے پیمانے پر نقصانات کے بعد اسرائیل دوبارہ مذاکرات پر مجبور ہورہا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق صہیونی چینل 13 نے کہا ہے کہ اسرائیل خفیہ ایجنسی موساد کے سربراہ اور امریکی حکام کے درمیان فلسطینی گروہوں کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاملے پر گفتگو ہوئی ہے۔

غزہ میں عارضی جنگ بندی کے بعد صہیونی فوج نے دوبارہ شدید حملے کئے تھے تاکہ مذاکرات میں نفسیاتی برتری کے ساتھ میز پر بیٹھ جائے تاہم غزہ کے مختلف حصوں میں شدید نقصانات اور رسوائی کا سامنا کرنے کے بعد اسرائیل نے مقاومتی گروہوں کے سامنے ہتھیار ڈٓالنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ذرائع کے مطابق غزہ میں صہیونی فوج کو بھاری جانی اور مالی نقصان ہوا ہے۔ عبرانی اخبار یدیعوت احارونوت نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ غزہ سے زخمی ہوکر اسرائیلی ہسپتالوں میں منتقل ہونے والے فوجیوں کی تعداد کافی زیادہ ہے تاہم اسرائیلی حکومت چھپارہی ہے۔

 فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے غزہ کے شمالی اور جنوبی علاقوں میں بڑی تعداد میں صہیونی ٹینکوں، بکتربند گاڑیوں کو تباہ کردیا ہے۔