مہر خبررساں ایجنسی نے القدس العربی کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکی قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن نے ڈیلی ٹلیگراف میں اپنے کالم میں لکھا ہے کہ اسرائیل نے حماس کی شرائط قبول کرکے فلسطینی تنظیم کو فتح دے دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حماس کی شرط پر قیدیوں کا تبادلہ کیا جارہا ہے اس کو قبول کرنے کے بعد غزہ کی پٹی سے حماس کو ختم کرنے کا اسرائیلی ہدف پورا نہیں ہوگا بلکہ عارضی جنگ بندی کے بعد کشیدگی میں شدت آئے گی۔
بولٹن نے مزید کہا کہ چار روزہ جنگ بندی کے دوران حماس کے جنگجو خود کو مزید تقویت دیں گے اور حماس کو اسرائیلی فوجیوں پر حملے کے مزید مواقع ملیں گے۔
سابق امریکی داخلی مشیر نے غزہ پر پروازیں بند کرنے کی شرط قبول کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس شرط کے بعد صہیونی فوج کو غزہ میں حماس کی سرگرمیوں کے بارے میں معلومات کی فراہمی ممکن نہیں ہوسکے گی اور ممکن ہے کہ حماس کو اسلحہ بھی بھیجا جائے۔
انہوں نے کہا کہ عارضی وقفے سے اسرائیلی آپریشن متاثر اور حماس کو اپنی جنگی طاقت اضافہ کرنے میں مدد ملے گی۔ اسرائیل پر مستقل جنگ بندی کے لئے عالمی دباو میں اضافہ ہوگا۔