مہر نیوز کے نامہ نگار کے مطابق، ایران کے صدر آیت اللہ رئیسی نے مقاومتی بلاک کے ٹی وی چینل 5 سے فلسطین کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین عالم اسلام کا اہم مسئلہ ہے۔ انقلاب اسلامی کی کامیابی کے آغاز میں ہی امام خمینی نے فرمایا تھا کہ فسلطین اور بیت المقدس کی آزادی عالم اسلام کا اولین مسئلہ ہے۔ لہذا فلسطین کے بارے صرف فلسطینی ہی نہیں بلکہ پورے عالم اسلام کو حساس ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ طوفان الاقصی نے دشمن کا رعب و دبدبہ ختم کردیا۔ صہیونیوں کی ساری حکمت عملی ناکام ہوگئی۔ یہ دشمن کی سیاسی، سیکورٹی اور انٹیلی جنس کے شعبوں میں بڑی ناکامی تھی۔
صدر رئیسی نے کہا کہ امریکہ اور مغربی ممالک کے حکام انتہائی پریشانی کے عالم میں دوڑ کر تل ابیب کے دورے پر گئے کیونکہ خطرات بہت حد تک بڑھ گئے تھے جس کا بعض مغربی حکام نے اعتراف بھی کیا اور خطے کے بعض ممالک کے سربراہان نے کہا ہے کہ ہم نے احساس کیا تھا کہ صہیونی حکومت سقوط کرجائے گی اسی وجہ سے امریکہ نے پوری طاقت کے ساتھ میدان میں کود کر اسرائیل کی مدد کی۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت نے غزہ پر قبضے اور حماس کو تباہ کرنے کی نیت کے ساتھ حملہ کیا تھا تاہم کسی بھی ہدف کو حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔ فلسطینی بے گناہ بچوں اور خواتین کو قتل کرنا کوئی کامیابی نہیں ہے۔ دنیا میں صہیونیوں کے خلاف پیدا ہونے والی فضا صہیونی حکومت کی اپنی غلطیوں کا نتیجہ ہے۔
آیت اللہ رئیسی نے مزید کہا کہ معصوم بچوں اور بے گناہ خواتین کو قتل کرنے کی وجہ سے دنیا بھر میں اسرائیل کے خلاف نفرت کی آگ بھڑک اٹھی ہے جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی ہے۔ مغربی ممالک کی جانب سے کئے جانے والے انسانی حقوق کے دعوے اندر سے کھوکھلے نکلے۔ پوری دنیا کے عوام نے مشاہدہ کیا کہ عالمی اور بین الاقوامی اداروں کے نعرے حقیقت کے برعکس ہیں۔