مہر نیوز ایجنسی،سیاسی ڈیسک؛ محمد حسین فرحانی نے مہر نیوز کے نمائندے کو انٹرویو دیتے ہوئے صیہونی حکومت کے خلاف مغربی ممالک میں عوام کے وسیع مظاہروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک کے عوام سمیت دنیا کے تمام لوگ انسانی حقوق کے معاملے پر مغربی رہنماوں کی دوغلی پالیسیوں کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور یہ احتجاج مکمل طور پر حقیقی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی ملک میں کوئی مغربی جاسوس پکڑا جاتا ہے تو تمام عالمی ادارے اور مغربی حکام آگے بڑھ کر انسانی حقوق جیسے مسائل کو اٹھا کر اس جاسوس کا دفاع کرتے ہیں لیکن یہی مغربی ادارے اور حکام اسرائیل کے جرائم پر دانستہ خاموش ہیں۔
رکن پارلیمنٹ عوام نے کہا کہ ایسے وقت میں کہ جب غزہ میں غاصب رجیم کے وحشت ناک جرائم جاری ہیں، انسانی حقوق کا دعویٰ کرنے والے مغربی اداروں خاموشی قابل سرزنش ہے۔
کیونکہ دسیوں ہزار مظلوم، شہری اور نہتے لوگ جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں مارے گئے اور سینکڑوں زخمی ہیں اور یہاں تک کہ صہیونی فوج غزہ کے اسکولوں اور اسپتالوں کو تباہ کرتے ہیں جہاں زخمیوں کو داخل کیا جاتا ہے۔
فرحانی نے مزید کہا کہ بین الاقوامی ادارے اور تنظیمیں غاصب صیہونی حکومت کے جرائم کے سامنے بالکل خاموش ہیں گویا غزہ میں کچھ ہوا ہی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ فطری بات ہے کہ فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کے جرائم نے دنیا کے تمام خطوں میں ہر مذہب و ملت کے ہر فرد کے ضمیر کو بیدار کر دیا ہے اور ان دنوں ہم دیکھتے ہیں کہ وہ اپنا احتجاج ریکارڈ کر رہے ہیں حتیٰ کہ بیشتر مغربی ممالک میں صیہونی رجیم کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔
فرحانی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ فلسطین کے مظلوم عوام کے خلاف ان جرائم میں امریکہ، برطانیہ فرانس اور جرمنی کے رہنما ملوث ہیں کہا کہ یہ ممالک غزہ میں اسرائیل کے جرائم کے اصل ذمہ دار ہیں اور انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ اسلامی ممالک میں، اگر آج ہی اجازت مل جائے تو بہت سے لوگ ایسے ہیں جو مسلح ہو کر ان صیہونی وحشیوں اور جنگی مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے تیار ہیں۔