مہر نیوز کے نامہ نگار کے مطابق، ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اسلامی تعاون تنظیم کے غیر معمولی اجلاس میں شرکت کے لیے ریاض پہنچ گئے۔
رئیسی نے غزہ کے نہتے اور بے گناہ عوام کے خلاف صیہونی رجیم کے وحشیانہ اور مجرمانہ حملوں کے بعد متعدد سفارتی اقدامات اور اسلامی ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ ٹیلی فونک اور آمنے سامنے بات چیت کرتے ہوئے غزہ کے بارے میں اسلامی تعاون تنظیم کے رہنماؤں کے ہنگامی سربراہی اجلاس کے انعقاد کو آگے بڑھایا۔
سفارتی اقدامات کے آخری مرحلے میں جمعرات کو ازبکستان کے شہر تاشقند میں 16ویں اقتصادی تعاون تنظیم "ایکو" کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ہونے والی ملاقاتوں میں اسلامی ممالک کو صیہونی جرائم کی روک تھام کے لئے دباؤ بڑھانے کی ضرورت پر زور دینے کے علاوہ صدر نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کی طرف سے صیہونی رجیم کے ساتھ اسلامی ممالک کے سیاسی اور اقتصادی تعلقات منقطع کرنے کے لیے پیش کردہ حل پر عمل درآمد کی اہمیت پر زور دیا۔
یاد رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کا 11 سال بعد سعودی عرب کا یہ پہلا دورہ ہے۔
اس مقصد کے لیے صدارتی دفتر کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل محمد مہدی رحیمی نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ 11 سال بعد ایران کے صدر غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت میں فلسطینی مزاحمتی شال (چفیہ) کے ساتھ ریاض ایئرپورٹ پر اترے ہیں۔