مصر کے ہم منصب سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کو ان کے آبائی وطن سے نکالنے کی کوشش کررہا ہے لیکن مقاومت ان کے عزائم کی راہ میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان نے مصری ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور خطے کی صورتحال مخصوصا غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے بات چیت کی۔

انہوں نے کہا کہ غزہ پر صہیونی جارحیت کے بارے میں بین الاقوامی کانفرنس منعقد کرنے کا مصر کا اقدام قابل تحسین ہے۔

عبداللہیان نے مصر کے راستے غزہ میں امدادی سامان بھیجنے پر ایران کی آمادگی کا اعلان کیا اور غزہ کے انسانی ہمدردی کے سامان بھیجنے میں مصر کے کردار کو سراہا۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ جعلی صہیونی حکومت کا اصلی مقصد فلسطینیوں کو مصر اور اردن کی سرزمینوں پر منتقل کرنا ہے گویا تل ابیب فلسطینوں کو ان کے آبائی وطن سے باہر کرنے کی سازش کررہا ہے لیکن مقاومت اس ناپاک ہدف میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔

اس موقع پر مصری وزیرخارجہ سامح شکری نے فلسطینیوں کے لئے ایرانی امداد کا شکریہ ادا کیا اور فلسطین کے مسئلے پر اسلامی ممالک کے درمیان اتحاد اور اتفاق پر زور دیا۔

گفتگو کے دوران دونوں ممالک کے رہنماوں نے فلسطینیوں کو ان کے وطن سے باہر کرنے کی مخالفت اور غزہ میں امدادی سامان بھیجنے کی ضرورت پر زور دیا۔

لیبلز