مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوتنک کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی وزیر جنگ یواف گیلنٹ نے اعلیٰ صیہونی حکام کے ساتھ بند کمرے میں ہونے والی نشست میں اعتراف کیا ہے کہ لبنان کی حزب اللہ کی طاقت حماس کی طاقت سے 10 گنا زیادہ ہے۔
نیز اس میٹنگ میں گیلنٹ نے صیہونی حکومت کے اعلیٰ حکام سے کہا کہ وہ مقبوضہ علاقوں کے شمال میں فوج کے لئے گولہ بارود اور فوجی سازوسامان کی منتقلی کو مکمل کریں۔
نیز صیہونی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ گذشتہ چند گھنٹوں کے دوران حزب اللہ کے صیہونی فوجیوں کے ٹھکانوں پر فائرنگ کے جواب میں لبنان میں حزب اللہ کے بعض ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔
دوسری جانب صیہونی حکومت کے چینل 12 نے لبنان کی سرحد سے 5 کلومیٹر کے فاصلے تک مقبوضہ علاقوں کے شمال میں واقع صہیونی بستیوں کو خالی کرنے کے منصوبے میں توسیع کی خبر دی ہے۔
صیہونی فوج کی طرف سے بستیوں کو خالی کرنے کا عمل لبنان کی اسلامی مزاحمتی فورسز کے تباہ جوابی اقدامات اقدامات سے صیہونیوں کے خوف کو ظاہر کرتا ہے۔
الاقصیٰ طوفان کے 13ویں روز میں لبنان کی سرحدوں اور مقبوضہ علاقوں میں کشیدگی بڑھ رہی ہے اور لبنانی حزب اللہ اور غاصب صیہونی فوج کے درمیان ان علاقوں میں فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
خبر رساں ذرائع نے جمعرات کی صبح خبر دی ہے کہ صیہونی فوج نے شام اور لبنان کی سرزمین پر اپنی کھلی جارحیت کے تسلسل میں ایک بار پھر دونوں ممالک کے سرحدی علاقوں میں ٹھکانوں پر حملہ کیا۔
"سکائی نیوز" کے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ صہیونیوں نے جنوبی لبنان میں سرحدی علاقے کے مشرقی حصے میں واقع قصبے "کفر شوبا" پر گولہ باری کی۔
جنوبی لبنان سے "المیادین" کے نامہ نگار نے بھی بتایا ہے کہ صہیونی فوج نے "العدیسہ" قصبے کے نزدیک واقع "تلہ العویضہ" پر دو بار حملہ کیا۔
دوسری طرف لبنان کی حزب اللہ نے کل ایک بیان میں اعلان کیا: لبنان میں عام شہریوں پر صیہونی حکومت کے حملوں کے جواب میں اسلامی مزاحمت کے شہید محمود بیز اور شہید مہدی عطوی کے یونٹوں نے المالکیہ کے صیہونی ٹھکانے پر حملہ کیا۔
تاہم حزب اللہ نے بدھ کی شام کو اعلان کیا کہ اس کے اہلکار ڈیوٹی ادا کرتے ہوئے شہید ہو گئے۔