ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ خطے کی صورتحال کے بارے میں کوئی گارنٹی نہیں دے سکتا، مقاومت اپنے فیصلے کرنے میں خودمختار ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیرخارجہ امیر عبداللہیان نے او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس کے دوران کویت کے ہم منصب سے ملاقات کی اور فلسطین کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات کے دوران انہوں نے جدہ کا اجلاس فلسطینی عوام کی حمایت کے سلسلے میں نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ 

ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ صہیونی حملے فوری طور پر بند ہونا چاہئے اور غزہ کے محاصرے میں گرفتار شہریوں تک امداد رسانی بحال کرنا چاہئے۔

انہوں نے غزہ کے محاصرے کو بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جدہ میں موجود اسلامی ممالک کے نمائندے اس حوالے سے واضح موقف اختیار کریں۔

عبداللہیان نے گذشتہ رات غزہ کے ہسپتال پر صہیونی فوج کی وحشیانہ بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام جنگی جرائم کی واضح مثال ہے۔ اگر صہیونی حکومت جارحیت اور مظالم جاری رکھے تو خطے کی صورتحال قابو سے باہر ہوسکتی ہے۔ کوئی بھی گارنٹی نہیں دے سکتا ہے کہ موجودہ صورتحال برقرار رہے گی۔

ملاقات کے دوران کویتی وزیرخارجہ نے فلسطینی عوام کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ جنگ کا دائرہ وسیع ہونے سے پورا خطہ متاثر ہوگا۔ فلسطین میں فوری جنگ بندی اور غزہ کے متاثرین کو امدادرسانی کی ضرورت ہے۔

لیبلز