مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کے سربراہ حسین ابراہیم طاہا نے اقوام متحدہ کے 78 ویں اجلاس کے دوران نیویارک میں ایرانی وزیرخارجہ امیر عبداللہیان سے ملاقات کی اور کہا کہ ایران عالم اسلام میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غاصب صہیونی حکومت کے خطرات کا مقابلہ کرنے اور امت مسلمہ کو درپیش چلینجز سے نمٹنے کے لئے مسلمان ممالک اپنی طاقت بڑھانا چاہئے اور مذاکرات کے ذریعے باہمی غلط فہمیوں کو دور کرنا چاہئے۔
انہوں آزادی اظہار بیان کے نام پر قرآن کریم کی توہین اور مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کی مذمت کی۔ سویڈن اور ڈنمارک میں مقامی انتظامیہ کی خصوصی اجازت سے قرآن کریم کی توہین کے کئی واقعات ہوچکے ہیں۔ پوری دنیا میں ان توہین آ٘میز واقعات کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ ایران اور دیگر اسلامی ممالک کے وسیع پیمانے پر عوام نے توہین آمیز واقعات کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
اس موقع پر ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ صدر رئیسی نے اقوام متحدہ کے سالانہ اجلاس سے خطاب کے دوران ہاتھ میں قرآن اٹھا کر بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ قرآن کریم کی توہین کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ او آئی سی کی جانب سے ان واقعات کے بند بلائے گئے ہنگامی اجلاس کے بعد یہ سلسلہ رک جائے گا۔
عبداللہیان نے سیکریٹری جنرل کی جانب سے امت مسلمہ کے اتحاد کے لئے کی جانے والی کوششوں کو سراہا اور ان کو تہران کے دورے کی دعوت دی۔
انہوں نے یمن میں امن کے قیام کے لئے صنعا اور ریاض کے درمیان مذاکرات کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ تہران یمن کے بحران کے سیاسی حل پر زور دیتا ہے۔ ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات بہتر بنانے کے لئے اعلی سطح پر ہونے والے مذاکرات کے حوصلہ افزا نتائج برامد ہورہے ہیں۔
انہوں نے امت مسلمہ سے اپیل کی کہ فلسطینی عوام اور مقاومت کی حمایت کرے۔